Table of Contents
حج کی فضیلت
اسلام میں حج ایک بہت عظیم اور افضل عبادت ہے۔ یہ اسلام کا پانچواں رکن ہے، اور ہر اُس مسلمان پر فرض ہے جو اس کی مالی اور جسمانی استطاعت رکھتا ہو۔
قرآن و حدیث میں حج کی فضلیت کو بہت بار بیان کیا گیا ہے۔
اس آیت سے حج کی فرضیت واضح ہوتی ہے۔
۔حج ایک روحانی سفر ہے، جو انسان کے نفس کو پاک کرتا ہے۔
قرآن کی روشنی میں
سورۃ آل عمران (آیت 97)
”اور اللہ کے لیے لوگوں پر اس گھر کا حج فرض ہے جو بھی اس تک پہنچنے کی استطاعت رکھے۔”
سورۃ البقرہ (آیت 197)
”حج کے مہینے معلوم ہیں، تو جو ان میں حج کا ارادہ کرے وہ نہ فحاشی کرے، نہ گناہ، نہ جھگڑا کرے حج میں۔”
احادیث کی روشنی میں
گناہوں کی معافی حج کے ذریعے سے ممکن ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
”جو شخص حج اس طرح کرے کہ نہ فحش بات کرے اور نہ گناہ، وہ ایسے لوٹتا ہے جیسے اس کی ماں نے آج ہی اسے جنا ہو۔”
(صحیح بخاری، صحیح مسلم)
عمرہ و حج گناہوں کا کفارہ بنتا ہے
”ایک عمرہ دوسرے عمرہ تک اور ایک حج دوسرے حج تک کے گناہوں کا کفارہ ہے۔”
(صحیح بخاری)
عورت کا جہاد
”عورتوں کا جہاد حج ہے۔”
(صحیح بخاری)
حج کے فوائد
۱ دل کی پاکیزگی اور روح کی صفائی۔
۲۔جنت کا وعدہ۔
۳۔امت مسلمہ کی یکجہتی کا عظیم مظاہرہ۔
۴۔دنیا سے دل ہٹا کر اللہ کی طرف رجوع۔
۵۔ دنیا و آخرت میں کامیابی کی ضمانت۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا
”حج کرنے والے اور عمرہ کرنے والے اللہ کے مہمان ہیں، اگر وہ دعا کریں تو اللہ قبول کرتا ہے، اور اگر وہ مغفرت مانگیں تو اللہ انہیں بخش دیتا ہے.”
(ابن ماجہ)
سوچیں! جب انسان اللہ کا مہمان ہو، تو اُس کی عزت و مقام کیسا ہوگا؟
حج مبرور کا انعام
نبی کریم ﷺ نے فرمایا
”حجِ مبرور کا بدلہ صرف جنت ہے۔”
(بخاری و مسلم)
حج مبروم کی تعریف
حجِ مبرور وہ حج ہے جس میں اخلاص، نیت کی درستگی اور شریعت کے مطابق ادا کرنے کا اہتمام ہو۔
عرفات کے میدان میں جب حجاج اکھٹے ہوتے ہیں، تو احادیث میں آتا ہے کہ
”اللہ تعالیٰ فرشتوں سے فخر سے فرماتا ہے: میرے ان بندوں کو دیکھو، گرد آلود اور بکھرے بالوں والے، یہ میرے پاس آئے ہیں، حالانکہ نہ انہوں نے مجھے دیکھا نہ چھوا… پس میں نے انہیں معاف کر دیا۔”
(مسند احمد)
حج میں کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے
۔ احرام سے عاجزی۔
۔ طواف سے اللہ کے گرد گھومنا۔
۔سعی سے سیدہ ہاجرہ رضی اللہ تعالی عنہا کی قربانی یاد آتی ہے۔
۔قربانی سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی سنت تازہ ہوتی ہے۔
نبی ﷺ نے فرمایا
”حاجی کا ہر قدم اٹھانا اور رکھنا، اللہ کے ہاں نیکی لکھی جاتی ہے، اور گناہ مٹا دیا جاتا ہے۔”
(طبرانی)
حج دراصل صرف جسمانی سفر نہیں، بلکہ روح، دل اور عقل کا اللہ کی طرف مکمل رجوع ہے۔