حج کے تین فرض
احرام باندھنا (نیت کرنا اور تلبیہ پڑھنا)
حج کی نیت کرکے احرام باندھنا اور ”لبیک اللہم لبیک…” کہنا۔
یہ مِیقات (مقررہ حدود) سے پہلے ضروری ہے۔
وقوف عرفہ (یعنی عرفات کے میدان میں ٹھہرنا)
9 ذوالحجہ کو زوالِ آفتاب کے بعد سے لے کر 10 ذوالحجہ کی فجر سے پہلے تک کسی وقت بھی میدانِ عرفات میں موجود ہونا۔
یہی حج کا سب سے اہم رکن ہے،
نبی ﷺ نے فرمایا
”الحج عرفۃ” یعنی ”حج تو عرفہ ہی ہے”۔
طوافِ زیارت (طوافِ افاضہ)
10 ذوالحجہ کو قربانی کے بعد کیا جاتا ہے، لیکن پورے ایامِ تشریق (11، 12، 13 ذوالحجہ) میں کیا جا سکتا ہے۔
یہ کعبہ کا سات چکروں پر مشتمل طواف ہے، جو حج کا لازمی فرض ہے۔
حج کے واجبات (اگر کوئی چھوٹ جائے تو دم دینا پڑتا ہے)
مِیقات سے احرام باندھنا
مقررہ جگہ (میقات) سے پہلے احرام باندھنا ضروری ہے۔
مزدلفہ میں وقوف (ٹھہرنا)
9 ذوالحجہ کی رات کو عرفات سے واپس آکر مزدلفہ میں رات گزارنا۔
رمیِ جمرات (کنکریاں مارنا)
10، 11، 12 ذوالحجہ کو شیطان کو کنکریاں مارنی ہوتی ہیں۔
قربانی کرنا (اگر حجِ تمتع یا قران ہو)
10 ذوالحجہ کو قربانی کرنا واجب ہے۔
حلق یا قصر (بال منڈوانا یا چھوٹے کروانا)
مرد حلق کروائیں (سر منڈوائیں)، یا قصر (بال چھوٹے کروائیں)، خواتین صرف تھوڑے بال کاٹتی ہیں۔
طوافِ وداع (الوداعی طواف)
واپسی سے پہلے آخری طواف واجب ہے، لیکن عورت کو حیض ہو تو معاف ہے۔